اسلام میں عورت کی تعلیم کا طریقہ کار اور اس سے معاشرے پر اثر

اسلام میں عورت کی تعلیم کا طریقہ کار اور اس سے معاشرے پر اثر
اسلام میں خواتین کی تعلیم کا ایک خاص مقام ہے اور اسے انتہائی اہمیت دی گئی ہے۔ اسلام نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کا پورا حق دیا
ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کو بہتر طریقے سے گزار سکیں اور اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھا سکیں۔
قرآن پاک اور احادیث مبارکہ میں خواتین کی تعلیم پر زور دیا گیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔" (ابن ماجہ) اس حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اسلام میں تعلیم مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کے لیے بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔
اسلام خواتین کو علم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے معاشرتی اور گھریلو فرائض بھی نبھانے کی ترغیب دیتا ہے۔ ایک تعلیم یافتہ خاتون نہ صرف اپنے بچوں کی بہترین تربیت کر سکتی ہے بلکہ وہ ایک بہترین بیوی اور ماں بھی بن سکتی ہے، اور اسلامی معاشرے کی بہتری میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
خواتین کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کرنی چاہیے تاکہ وہ جدید دور کے چیلنجز کا سامنا کر سکیں اور اسلامی اصولوں کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں۔
اسلام میں خواتین کی تعلیم کا مقصد انہیں زندگی کے ہر پہلو میں خود کفیل بنانا اور ان کے اندر اسلامی شعور پیدا کرنا ہے تاکہ وہ معاشرتی، اخلاقی اور مذہبی اعتبار سے بہترین انسان بن سکیں۔ ایک تعلیم یافتہ خاتون اپنے خاندان، بچوں اور اردگرد کے ماحول پر مثبت اثرات ڈال سکتی ہے۔
دینی تعلیم کی بات کی جائے تو قرآن کریم اور سنت رسول ﷺ کا علم خواتین کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ اس علم کے ذریعے وہ اپنی عبادات کو درست طریقے سے انجام دے سکتی ہیں، اپنے حقوق و فرائض سے آگاہ ہو سکتی ہیں، اور ایک بہتر مسلمان بننے کی کوشش کر سکتی ہیں۔
دنیاوی تعلیم کی اہمیت بھی کم نہیں ہے۔ جدید دنیا میں خواتین کا مختلف شعبہ جات میں کردار بہت اہم ہو گیا ہے، جیسے طب، تعلیم، سائنس، اور قانون۔ اسلام نے کبھی خواتین کو ان شعبہ جات میں جانے سے نہیں روکا بلکہ انہیں ہر وہ تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی ہے جو ان کے لیے اور معاشرے کے لیے فائدہ مند ہو۔
![]() |
اسلام میں عورت کی تعلیم کا طریقہ کار اور اس سے معاشرے پر اثر
تعلیم یافتہ خواتین اپنی معاشرتی حیثیت کو بہتر بنا سکتی ہیں، اپنے حقوق کا تحفظ کر سکتی ہیں، اس کے علاوہ، تعلیم یافتہ خواتین اپنے گھروں کو بہتر طریقے سے سنبھال سکتی ہیں اور اپنے بچوں کی تربیت اسلامی اصولوں کے مطابق کر سکتی ہیں، جس سے ایک مضبوط اور صحت مند معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔
اسلام میں علم کا حصول عورت کا حق ہے اور اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے خاندان اور معاشرے کے لیے علم حاصل کرے۔ تعلیم یافتہ خواتین ہی بہتر انداز میں اپنے اور دوسروں کے حقوق و فرائض کو سمجھ کر ایک مضبوط اور پرامن اسلامی معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔
مولانا ممد عدنان بھٹہ صاحب
0 Comments